![]() |
MEAS-Formula |
أعوذُ باللهِ منَ الشَّيطانِ الرَّجيمِ
بِسمِ اللهِ الرَّحمٰنِ الرَّحيمِ
لَمْ يَزَلْ وَلا يَزَالُ، أَمَّا بَعْدُ۔
ایم ای اے ایس مومن کا مطلب
"ایم" کا مطلب ہے مہدی، "ای" کا مطلب ہے عیسیٰ (حضرت امام مہدی اور حضرت عیسیٰ علیہ السلام)۔ اس کے بعد کے دو حروف راز ہیں۔ اور مومن کا مطلب ہے ایمان والا۔
ایم ای اے ایس فارمولا کیا ہے؟
یہ فارمولہ ایک روحانی، تعلیمی، اور عملی منصوبہ ہے، جو امت مسلمہ کو متحد اور مضبوط کرنے کے لیے تیار کیا گیا ہے۔
ایم ای اے ایس فارمولا کے مقاصد
اس کے بنیادی مقاصد درج ذیل ہیں
1. امتِ مسلمہ کا اتحاد – وحدت کی بنیاد
جب حضرت امام مہدی اور حضرت عیسیٰ علیہ السلام ظہور پذیر ہوں گے، تو تمام مسلمانوں کو یکجہتی اور اتحاد کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔ اس کے لیے ابھی سے اخلاقی، فکری، اور عملی اتحاد کی تیاریاں ضروری ہیں، تاکہ امت ایک مضبوط صف کی صورت میں اپنی ذمہ داری نبھا سکے۔
2. ایمان کی مضبوطی – روحانی استحکام
کلمہ پڑھنا ایمان کی ابتدا ہے، مگر ایمان کی گہرائی اور مضبوطی ہی حقیقی مومن بننے کی راہ ہموار کرتی ہے۔ ہر مسلمان کو اللہ اور اس کے رسول ﷺ کے احکامات پر عمل پیرا ہونے کی ترغیب دینے کی کوشش ہے، تاکہ وہ اپنی زندگی کو تقویٰ، صداقت، اور اخلاص کے سانچے میں ڈھال سکے۔
3. عملی زندگی کی تیاری – کامیابی کا راستہ
مسلمانوں کو جدید دنیا کے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے علم، مہارت، اور تجربہ حاصل کرنا ضروری ہے۔ جدید علوم، ٹیکنالوجی، اور عملی مہارتوں کو فروغ دے کر انہیں دنیاوی اور روحانی کامیابی کی راہ پر گامزن کرنا اس فارمولے کا ایک اہم جز ہے۔
4. مالی مضبوطی – امت کی خودکفالت
معاشی استحکام کسی بھی قوم کی طاقت کا بنیادی ذریعہ ہوتا ہے۔ امت مسلمہ کی معاشی خودمختاری، کاروباری ترقی، اور اجتماعی خوشحالی کو یقینی بنانے کے لیے مربوط حکمت عملی ترتیب دی گئی ہے، تاکہ مسلمان نہ صرف انفرادی بلکہ اجتماعی طور پر بھی مستحکم ہوں۔
5. روحانی ترقی – ایمان کا نور
ہر مسلمان کو دل کی پاکیزگی، معرفت، اور قربِ الہٰی کے سفر پر گامزن کرنا اس منصوبے کا ایک لازمی جزو ہے۔ روحانی ترقی کے لیے مخصوص تربیتی پروگرام ترتیب دیے گئے ہیں، جو ایمان میں وسعت اور اخلاص پیدا کرنے میں مددگار ثابت ہوں گے۔
اجتماعی ترقی کا تصور
یہ فارمولہ کسی فرد کو صرف ذاتی ترقی تک محدود نہیں رکھتا، بلکہ اجتماعی بھلائی، معاشرتی اصلاح، اور امت مسلمہ کی مجموعی ترقی کو یقینی بنانے کی کوشش کرتا ہے۔
نتائج اور اثرات
- امت مسلمہ کو وحدت، طاقت، اور نظم و ضبط فراہم کرنا
- مسلمانوں میں اعتماد، خودمختاری، اور شعور پیدا کرنا
- فہر فرد کی روحانی، علمی، اور عملی ترقی کو یقینی بنانا
- امت مسلمہ کو دنیا اور آخرت کے لیے بہترین انداز میں تیار کرنا
ایم ای اے ایس فارمولا کے بنیادی ستون
یہ فارمولا درجہ بہ درجہ آگے بڑھنے کا ایک مربوط نظام ہے، جو ہر فرد کو حقیقت، معرفت، اور روحانی بلندی تک پہنچنے میں مدد فراہم کرتا ہے۔ اس کے بنیادی ستون مندرجہ ذیل ہیں
1. ازل – ابتدا کا راز
ازل، یعنی وہ لمحہ جب کوئی شے وجود میں نہیں آئی تھی، مگر اللہ کا علم اور قدرت ہر چیز پر محیط تھی۔ اسی فہم سے کائنات اور انسان کی پیدائش کے فلسفے کو سمجھا جا سکتا ہے۔
2. انبیاء کرام علیھم الصلواۃ والسلام – ہدایت کے چراغ
اللہ نے ہر دور میں انبیاء کو بھیجا تاکہ وہ انسانیت کو ہدایت، حکمت، اور صراطِ مستقیم پر گامزن کر سکیں۔ ان کی تعلیمات دنیا و آخرت کی کامیابی کے بنیادی اصول فراہم کرتی ہیں۔
3. رسول اللہ ﷺ – کامل نمونہ
حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ کی ذاتِ مبارکہ تمام انسانوں کے لیے رہنمائی، رحمت، اور حکمت کا سب سے اعلیٰ معیار ہے۔ آپ کی سیرت اور تعلیمات کو سمجھنا ہر مسلمان کی ترقی کے لیے بہت ضروری ہے۔
4. قرآن کریم – الہٰی پیغام
قرآن مجید، اللہ کی کتاب، ہدایت، علم، اور روحانی بصیرت کی عظیم ترین منبع ہے۔ اس کو سمجھنا، اس پر عمل کرنا، اور اس کی تعلیمات کو اپنی زندگی میں نافذ کرنا ہر مسلمان پر فرض ہے۔
5. صحابہ کرام رضوان اللہ عنہم اجمعین
صحابہ کرام رضوان اللہ عنہم اجمعین، وہ عظیم ہستیاں ہیں جنہوں نے رسول اللہ ﷺ کے ساتھ دین کی خدمت کی، اور اسلام کے حقیقی اصولوں کو اپنی زندگی میں نافذ کیا۔ ان کی سیرت، علم، ایثار، اور قربانی امت مسلمہ کے لیے ایک مضبوط بنیاد فراہم کرتی ہے۔
6. شریعت – عملی زندگی کی رہنمائی
اسلامی شریعت وہ ضابطۂ حیات ہے جو فرد اور معاشرے کو عدل، احسان، اور پاکیزگی پر استوار کرتا ہے۔ اس کی تعلیمات دین اور دنیا دونوں میں کامیابی کی ضمانت فراہم کرتی ہیں۔
7. طریقت – روحانی پاکیزگی
یہ وہ راہ ہے جو بندے کو ذکر، عبادت، اور تقویٰ کے ذریعے اللہ کی قربت حاصل کرنے میں مدد دیتی ہے۔ اس میں دل کی صفائی، نیت کی درستگی، اور اخلاقی پاکیزگی کو بنیادی حیثیت حاصل ہے۔
8. حقیقت – حقیقت کی پہچان
حقیقت وہ منزل ہے جہاں بندہ اپنی اصل کو پہچانتا ہے، اللہ کی ذات کے بارے میں گہری بصیرت حاصل کرتا ہے، اور دنیا کی فریب کاریوں سے بچنے کے قابل ہوتا ہے۔
9. معرفت – اللہ کی قربت
یہ اعلیٰ درجہ ہے، جہاں انسان دل کی آنکھ سے اللہ کی معرفت حاصل کرتا ہے، اپنے مقصد کو سمجھتا ہے، اور اپنی زندگی کو عبادت، محبت، اور خدمت کے سانچے میں ڈھالتا ہے۔
10. ٹیکنالوجی – جدید دور کی قوت
دورِ حاضر میں مسلمانوں کو جدید سائنس، ٹیکنالوجی، اور ڈیجیٹل مہارتوں سے آراستہ کرنا ضروری ہے، تاکہ وہ دنیا میں ترقی کے ساتھ دین کے تقاضے بھی پورے کر سکیں۔
- ویب ڈیویلوپمنٹ – ڈیجیٹل دنیا کی تعمیر
ویب ڈیویلوپمنٹ جدید دور کی سب سے اہم مہارتوں میں شامل ہے، کیونکہ ایک مضبوط ڈیجیٹل پلیٹ فارم کے بغیر تعلیم، کاروبار، اور سماجی ترقی ممکن نہیں۔ اس میں درج ذیل بنیادی زبانیں اور ٹیکنالوجیز شامل ہیں:
- HTML (HyperText Markup Language) – ویب صفحات کی بنیادی اسٹرکچر بنانے کے لیے
- CSS (Cascading Style Sheets) – ویب سائٹس کو خوبصورت اور مؤثر بنانے کے لیے
- JavaScript – ویب سائٹس میں انٹرایکٹو فیچرز شامل کرنے کے لیے
- Python – ڈیٹا سائنس، ویب ایپلی کیشنز، اور مصنوعی ذہانت کے لیے
- اینڈرائیڈ ڈیویلوپمنٹ – موبائل ایپلی کیشنز کی طاقت
موبائل ایپس آج کی دنیا میں سب سے زیادہ استعمال ہونے والا ذریعہ ہیں، اور ان کے ذریعے مسلمان جدید ڈیجیٹل مارکیٹ میں داخل ہو سکتے ہیں۔ اس میں درج ذیل مہارتیں شامل ہیں:
- Java – اینڈرائیڈ ایپلی کیشنز بنانے کی بنیادی زبان
- Kotlin – جدید اور بہتر اینڈرائیڈ ڈیویلوپمنٹ کے لیے
- Flutter – کراس پلیٹ فارم ایپلی کیشنز بنانے کے لیے
- مصنوعی ذہانت اور ڈیٹا سائنس
مستقبل کی ترقی مصنوعی ذہانت، ڈیٹا سائنس، اور مشین لرننگ پر منحصر ہے۔ مسلمان نوجوانوں کو ان جدید مہارتوں سے آراستہ کرنا ضروری ہے، تاکہ وہ مستقبل کی عالمی تبدیلیوں میں مؤثر کردار ادا کر سکیں۔
11. ابد – لامحدود سفر
ابد، یعنی وہ حقیقت جہاں آپ کی آخرت، ابدی زندگی، اور انجام کا فیصلہ ہوتا ہے۔ دنیاوی زندگی کا ہر عمل اسی ابدی انجام کے لیے فیصلہ کن حیثیت رکھتا ہے۔
یہ مراحل آُپ کو باطنی، عقلی، اور عملی اعتبار سے ایک بلند مقام تک پہنچانے کا ذریعہ ہیں۔ ہر قدم، آپ کے ایمان، علم، اور عمل میں بہتری، وسعت، اور گہرائی پیدا کرتا ہے۔
فارمولا کی تفصیل کے بارے میں جاننے سے پہلے آپ کو چند بنیادی اسلامی اصطلاحات کے بارے میں معلوم ہونا چاہئے۔ چلیے پہلے اصطلاحات کے بارے میں سمجھتے ہیں۔