ضروری اسلامی اصطلاحات

Abdul Salam Niazi
0

 

islamic-terms-meas-momin
Islamic-Terms

یہ اصطلاحات اسلامی معاشرت میں اہمیت رکھتی ہیں اور ان کا استعمال مختلف مواقع پر کیا جاتا ہے۔

  1. اخلاص: انسان کا اپنے ہر عمل ،قول، حرکات وسکنات، عباداتِ ظاہریہ و باطنیہ کے کرنے کے دوران صرف اور صرف اﷲ کی رضا کا قصد کرنا،ذرّہ برابر بھی دُنیا اور لوگوں کی تعریف کا خیال نہ کرنا۔
  2. اِبتدائے حقیقی : کسی چیز کے شروع میں ایسی شے لانا جو تمام چیزوں پر مقدم ہو ، اسے ابتدائے حقیقی کہتے ہیں۔ 
  3. مسلمان: وہ شخص جو اللہ کی واحدیت اور محمد ﷺ کی نبوت کا اقرار کرتا ہے۔
  4. مومن:وہ شخص جو ایمان لاتا ہے اور اللہ اور اس کے رسولوں کی تعلیمات پر عمل کرتا ہے۔
  5. شریعت: یہ اللہ تبارک و تعالیٰ کا نازل کردہ نظام ہے۔ یہ صراط مستقیم ہے۔ جس پر ہر مومن کو زندگی ضروری ہے۔
  6. فاسق: وہ شخص جو جان بوجھ کر اللہ کی حدود سے نکل جاتا ہے، یعنی گناہ کرتا ہے۔
  7. کافر: وہ شخص جو اللہ کی واحدیت یا اس کے رسول کی نبوت کا انکار کرتا ہے۔
  8. مشرک: وہ شخص جو اللہ کے ساتھ کسی اور کو شریک کرتا ہے، یعنی شرک کرتا ہے۔
  9. منافق: وہ شخص جو زبان سے ایمان کا دعویٰ کرتا ہے لیکن دل سے کافر ہوتا ہے۔
  10. ملحد:وہ شخص جو خدا کے وجود کا انکار کرتا ہے یا مذہبی عقائد کی مخالفت کرتا ہے۔
  11. زندیق: وہ شخص جو اپنے عقائد میں گمراہ ہو اور اسلامی تعلیمات کی مخالفت کرے۔
  12. مرتد: وہ شخص جو اسلام چھوڑ دیتا ہے اور دوسرے مذہب کو اختیار کرتا ہے۔
  13. اِبتدائے عُرفی : کسی چیز کو مقصود سے مقدم رکھنا ابتدائے عُرفی ہے۔
  14. اِجارہ : اُجرت کے عوض کسی کو کسی شے کے منافع کا مالک بنا دینا اِجارہ ہے۔
  15. اِبتدائے اِضافی : کسی چیز کے شروع میں ایسی شے لانا جودیگر اشیاء پر مقدم ہو خواہ کسی سے مؤخر ہو یا نہ ہو۔
  16. اِبدال : (صرف) تخفیف کے لیے ایک حرف کو دوسرے حرف کی جگہ رکھنا یا ایک حرف کو دوسرے حرف سے بدلنا اِبدال ہے۔
  17. اَبدال : (تصوف) اَولیائے کرام کے ایک گروہ کو کہتے ہیں۔ 
  18. اَبرار : متقین کی اُس جماعت کو کہتے ہیں جو شریعتِ رسول اللہ ﷺ کی پابندی اور عبادتِ ظاہری اختیار کرتی ہے۔
  19. اَبنیہ : حروفِ اصلیہ اور حرکات و سکنات کے اعتبار سے کلمہ کی ساخت کو کہتے ہیں۔
  20. اتّصاف : ایک شے کا دوسری شے کے ساتھ اس طرح متّصف ہونا کہ شئ اوّل صفت اور شئ ثانی موصوف بن جائے۔
  21. اتّصافِ انضمامی : وہ اتصاف ہے کہ ظرفِ اتصاف میں موصوف و صفت دونوں کا وجود ہو۔ خواہ ظرف اِتصاف ذہن ہویا خارج۔ پھر اگر خارج میں موصوف و صفت کا اقتران ہو تو اتصاف انضمامی خارجی ہے جیسے جسم کے ساتھ سوادوبیاض کا اتصاف، ورنہ اتصافِ انضمامی ذہنی ہے جیسے صورتِ علمیہ کے ساتھ حالتِ ادراکیہ کا اتصاف۔
  22. اتّصافِ انتزاعی : وہ اتصاف ہے کہ ظرفِ اتصاف میں صرف موصوف کا وجود اس طرح ہو کہ اس سے صفت کا انتزاع درست ہو پھر اگر منشائے اِنتزاع خارج میں موجود ہو تو اتصاف خارجی ہے جیسے آسمان کا فوقیت کے ساتھ اتصاف، اور اگر ذہن میں ہو تو اتصافِ ذہنی ہے جیسے انسان کا کلیت کے ساتھ اتصاف۔
  23. اتّصال : پہنچ جانا، مل جانا، کسی کام کا مسلسل ہونا۔
  24. اجماع: یہ علماء کا متفقہ فیصلہ ہے جو کسی مسئلے پر ہوتا ہے۔
  25. قیاس: یہ ایک استدلالی طریقہ ہے جس کے ذریعے کسی نئے مسئلے کا حل موجودہ احکام کی روشنی میں نکالا جاتا ہے۔
  26. حد: یہ وہ سزائیں ہیں جو اللہ کی طرف سے مقرر کی گئی ہیں، جیسے چوری یا زنا کی سزا۔
  27. تکفیر: یہ کسی شخص کو کافر قرار دینے کا عمل ہے، جو کہ بہت حساس موضوع ہے۔
  28. شرک: اللہ کے ساتھ کسی اور کو شریک کرنا، جو کہ سب سے بڑا گناہ سمجھا جاتا ہے۔
  29. سنت: یہ رسول اللہ ﷺ کے اقوال، افعال، اور خاموشی کو کہتے ہیں، جو کہ شریعت کا حصہ ہیں۔
  30. فقہ: یہ اسلامی قوانین اور احکام کی تفہیم اور ان کی عملی تطبیق کا علم ہے۔
  31. جہاد: جہاد کا مطلب ہے کوشش کرنا۔ یہ ایک وسیع تصور ہے جس میں اللہ کی راہ میں جدوجہد کرنا شامل ہے۔ اس میں ذاتی جدوجہد، معاشرتی بہتری کے لیے کوششیں، اور اگر ضروری ہو تو دفاعی جنگ بھی شامل ہے۔
  32. شھید: شھید وہ شخص ہے جو اللہ کی راہ میں لڑتے ہوئے یا دفاع کرتے ہوئے مارا جائے۔ شھید کو اسلامی روایات میں ایک خاص مقام حاصل ہے۔
  33. زکوٰۃ: زکوٰۃ اسلام کا تیسرا رکن ہے، جو کہ صاحبِ نصاب مسلمانوں پر فرض ہے۔ یہ سالانہ آمدنی کا ایک مخصوص حصہ ہے جو غریبوں اور مستحق لوگوں میں تقسیم کیا جاتا ہے۔
  34. صدقہ: صدقہ ایک رضاکارانہ خیرات ہے جو کسی بھی وقت دی جا سکتی ہے۔ صدقہ زکوٰۃ کے علاوہ ہے اور اس کا مقصد ضرورت مندوں کی مدد کرنا اور اللہ کی رضا حاصل کرنا ہے۔
  35. وقف: وقف کا مطلب ہے کسی جائیداد یا اثاثے کو اللہ کی راہ میں وقف کرنا، تاکہ اس سے حاصل ہونے والے فوائد ہمیشہ لوگوں کی فلاح و بہبود کے لیے استعمال ہوں۔
  36. تفسیر: تفسیر قرآن مجید کی آیات کی وضاحت اور تشریح کا علم ہے۔
  37. حدیث: حدیث رسول اللہ ﷺ کے اقوال، افعال اور تقریروں کا مجموعہ ہے، جو اسلامی تعلیمات کا ایک اہم ذریعہ ہے۔
  38. سیرت: سیرت رسول اللہ ﷺ کی زندگی، عادات اور تعلیمات کا بیان ہے۔
  39. حدیث قدسی: اللہ رب العزت کا پیغام بزبان رسول اللہ  ۔ اس کا درجہ حدیث سے زیادہ ہے۔ لیکن قرآن سے کم ہے۔
  40. اِحساس : کسی چیز کا تصورِ حس سے ظاہر ہونا احساس ہے جیسے گرمی، سردی کا تصور۔
  41. اِحساس : (بلفظِ دیگر)حواس میں سے کسی ایک کے ذریعے کسی چیز کا ادراک کرنا احساس ہے اگر ادراک حواسِ ظاہرہ سے ہو تو مشاہدہ اورحواسِ باطنہ سے ہو تو اُسے وِِجد ان کہتے ہیں
  42. اجتہاد : فقیہ کا احکامِ شرعیہ نکالنے میں نن پوری قوت صرف کرنا اجتہاد ہے۔


ابھی باری ہے فارمولا کا پہلا ستون، جس کا نام ہے ازل۔ آئیے میں ابھی آپ کو ازل سے لے کر ابد تک کے تمام تعلیمات کے بارے میں انشاءاللہ بتاوں گا۔ تو چلیے پہلے ستون ازل کی طرف۔


ایک تبصرہ شائع کریں

0تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں (0)