اسلام کے علاوہ دیگر مذاہب میں ازل کا کیا تصور ہے؟

Abdul Salam Niazi
0

 

World_all_religions_comparison_with_islam_about_eternity_meas_momin
World_all_religions_comparision_with_Islam_about_eternity_meas_momin

مختلف مذاہب میں "ازل" یا ازلی وجود کا تصور مختلف انداز میں پیش کیا گیا ہے، لیکن اکثر مذاہب میں کسی نہ کسی شکل میں ایک ازلی، غیر فانی اور ماورائے وقت ہستی کا تصور ضرور موجود ہے۔ یہاں چند نمایاں مذاہب کے نظریات کا خلاصہ پیش ہے:-

🔹 عیسائیت

عیسائی عقیدہ میں خدا کو "ابد سے ابد تک" موجود مانا جاتا ہے۔ بائبل میں لکھا ہے: "خدا ازل سے ہے اور ابد تک رہے گا" (زبور 90:2)۔ خدا کو وقت کا خالق اور اس سے ماورا تصور کیا جاتا ہے۔

🔹 یہودیت

یہودی عقائد میں بھی خدا کو ازلی اور ابدی مانا جاتا ہے۔ تورات میں خدا کو "یھوہ" کہا گیا ہے، جس کا مطلب ہے "میں ہوں جو ہوں"—یعنی وہ ہستی جو ہمیشہ سے ہے اور ہمیشہ رہے گی۔

🔹 ہندومت

ہندومت میں ازل کا تصور زیادہ پیچیدہ ہے۔ برہما، وشنو اور شیو جیسے دیوتاؤں کے پیچھے ایک ازلی حقیقت "برہمن" کا تصور ہے، جو غیر شخصی، لامحدود اور ابدی ہے۔ وقت کو بھی چکر (cycle) کی صورت میں دیکھا جاتا ہے، جس میں تخلیق، بقا اور فنا مسلسل جاری رہتے ہیں۔

🔹 بدھ مت

بدھ مت میں کوئی ازلی خالق کا تصور نہیں، لیکن "نروان" کی حالت کو وقت، وجود اور فنا سے ماورا سمجھا جاتا ہے۔ یہاں ازلیت کا تصور کسی ہستی کی بجائے ایک حالت یا حقیقت کے طور پر آتا ہے۔

🔹 زرتشتیت

زرتشتی مذہب میں "اہورا مزدا" کو ازلی اور ابدی خالق مانا جاتا ہے، جو روشنی، سچائی اور نیکی کا سرچشمہ ہے۔ وہ وقت سے ماورا اور ہر چیز کا آغاز ہے۔

🔹 سکھ مت

سکھ مت میں "اک اونکار" یعنی "ایک خدا" کا تصور بنیادی ہے، جو ازل سے ہے، ابد تک رہے گا، اور ہر شے سے ماورا ہے۔ "جپ جی صاحب" کے آغاز میں لکھا ہے:

"آدِ سچ، جگادِ سچ، ہے بھی سچ، نانک ہوسی بھی سچ"

(یعنی: وہ ابتدا سے سچ ہے، زمانوں سے سچ ہے، اب بھی سچ ہے، اور ہمیشہ سچ رہے گا)

🔹 تاؤ مت (Taoism)

تاؤ مت میں "تاؤ" کو ایک ازلی، غیر مرئی اور لامحدود حقیقت مانا جاتا ہے جو کائنات کی بنیاد ہے۔ "تاؤ" نہ کوئی شخصیت رکھتا ہے اور نہ ہی اسے مکمل طور پر سمجھا جا سکتا ہے، لیکن وہ ہر چیز کی ابتدا اور انتہا ہے۔

🔹 شمن ازم (Shamanism)

شمن ازم میں ازلی ہستی کا تصور مختلف قبائل میں مختلف ہوتا ہے، لیکن اکثر میں ایک "عظیم روح" یا "عظیم خالق" کا تصور موجود ہے جو کائنات کی ابتدا سے پہلے بھی موجود تھا اور ہر چیز کا سرچشمہ ہے۔

🔹 چینی روایتی مذہب

چینی روایتی عقائد میں "تیان" (آسمان) کو ایک ازلی قوت سمجھا جاتا ہے جو اخلاقی نظم اور کائناتی توازن کی علامت ہے۔ یہ تصور شخصی خدا سے مختلف ہے، لیکن ازلیت اور ہمیشگی کا پہلو رکھتا ہے۔

🔹 افریقی روایتی مذاہب

کئی افریقی روایتی مذاہب میں ایک اعلیٰ خالق ہستی کا تصور موجود ہے جو ازل سے ہے، لیکن وہ دنیاوی معاملات میں براہِ راست مداخلت نہیں کرتا۔ اس ہستی کو اکثر "آسمانی باپ" یا "عظیم خالق" کے نام سے پکارا جاتا ہے۔

🔹 جین مت (Jainism)

جین مت میں کوئی خالق خدا کا تصور نہیں، لیکن "کال" (وقت) کو ازلی اور غیر مخلوق مانا جاتا ہے۔ جین فلسفے کے مطابق کائنات ہمیشہ سے موجود ہے اور ہمیشہ رہے گی، اور اس میں تبدیلی صرف اشیاء کی شکل میں آتی ہے، وجود میں نہیں۔

🔹 کنفیوشس مت (Confucianism)

یہ ایک اخلاقی اور فلسفیانہ نظام ہے، جس میں ازلی خدا کا واضح تصور نہیں، لیکن "تیان" (آسمان) کو ایک اعلیٰ اخلاقی قوت اور ازلی نظم کے طور پر دیکھا جاتا ہے، جو انسانی کردار اور سماجی توازن پر اثر انداز ہوتا ہے۔

🔹 یونانی قدیم مذہب

قدیم یونانی مذہب میں دیوتاؤں کی ابتدا بھی کسی ازلی حقیقت سے جڑی ہوئی ہے، جیسے "کاؤس" (Chaos) کو کائنات کی ابتدا سے پہلے کی ازلی حالت مانا جاتا ہے، جس سے دیگر دیوتا اور کائناتی عناصر پیدا ہوئے۔

🔹 رومی قدیم مذہب

رومی مذہب میں بھی دیوتاؤں کی ابتدا کسی ازلی قوت یا وقت سے جڑی ہوئی ہے، اگرچہ یہاں ازلیت کا تصور زیادہ اساطیری (mythological) انداز میں پیش کیا گیا ہے۔

🔹 قدیم مصری مذہب

مصری عقائد میں "آمون را" کو ازلی خالق مانا جاتا تھا، جو خود سے پیدا ہوا اور باقی سب کو پیدا کیا۔ ان کے ہاں ازلیت کا تصور وقت سے ماورا ایک الوہی طاقت کے طور پر موجود تھا۔

🔹 قدیم میسوپوٹیمیا (بابلی و سمیری مذاہب)

یہاں بھی ازلی پانی یا ازلی اندھیرے سے کائنات کی تخلیق کا تصور ملتا ہے۔

🔹 قدیم اسکینڈینیوین (Norse) مذہب

نورس عقائد میں کائنات کی ابتدا "گِنُنگاگا پ" (Ginnungagap) نامی ایک ازلی خلا سے ہوئی، جو آگ اور برف کے درمیان واقع تھا۔ یہاں ازلیت کا تصور ایک غیر شخصی، ابتدائی حالت کے طور پر موجود ہے، جس سے دیوتا اور دنیا کی تخلیق ہوئی۔

🔹 سیلٹک مذہب (Celtic Religion)

سیلٹک عقائد میں ازلی ہستی کا تصور کم واضح ہے، لیکن "دیوتاؤں کی دنیا" (Otherworld) کو ایک غیر فانی، ازلی مقام سمجھا جاتا تھا، جہاں وقت کا کوئی اثر نہیں ہوتا۔

🔹 قدیم امریکی قبائل (Native American Spirituality)

بہت سے امریکی قبائل میں ایک "عظیم روح" (Great Spirit) یا "خالق" کا تصور موجود ہے، جو ازل سے موجود ہے اور ہر چیز کی ابتدا اسی سے ہوئی۔ یہ ہستی اکثر غیر شخصی اور فطرت سے جڑی ہوئی سمجھی جاتی ہے۔

🔹 آسٹریلوی ایب اوریجنل عقائد

ان کے ہاں "ڈریم ٹائم" (Dreamtime) کا تصور ہے، جو ازلی وقت ہے جب خالق ہستیوں نے دنیا کو شکل دی۔ یہ وقت عام وقت سے مختلف اور ماورائے زمانہ سمجھا جاتا ہے۔

🔹 پولینیشین عقائد

پولینیشین اقوام میں "تَنگاروآ" (Tangaroa) جیسے دیوتاؤں کو ازلی سمندری قوت کے طور پر مانا جاتا ہے، جو تخلیق سے پہلے بھی موجود تھے۔

🔹 فیجی، ساموا، اور ہوائی کے عقائد

ان میں بھی ازلی قوتوں کا تصور موجود ہے، جیسے "پاپا" (زمین کی دیوی) اور "رانگی" (آسمان کا دیوتا) جو ازل سے موجود تھے اور جن کے ملاپ سے کائنات بنی۔


نتیجہ

گو کہ مختلف مذاہب کا انداز، زبان اور تفصیل مختلف ہے، مگر اکثر ایک ازلی ہستی، اصول یا حقیقت کے قائل نظر آتے ہیں۔ اسلام میں یہ تصور سب سے زیادہ واضح، واحد، اور خالص توحید پر مبنی ہے، جبکہ دیگر مذاہب میں یہ یا تو شخصی خالق کی صورت میں، یا غیر شخصی قوت، نظم یا حالت کی صورت میں سامنے آتا ہے۔


ابھی میں آپ کو ان مذاہب (ادیان) کا تقابلی جائزہ سمجھاتا ہوں۔

Tags

ایک تبصرہ شائع کریں

0تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں (0)