![]() |
Surah Al-Zalzalah Asaan Urdu Tafseer |
اب آپ یہاں مکمل سورۃ الزلزلہ کی تفسیر اسان اردو زبان میں ملاحظہ فرمائیں
القرآن - سورۃ نمبر 99 الزلزلة
أَعُوذُ بِاللَّهِ مِنَ الشَّيْطَانِ الرَّجِيمِ
بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
آیت نمبر 1
اِذَا زُلۡزِلَتِ الۡاَرۡضُ زِلۡزَالَهَا ۞
لفظی ترجمہ:
اِذَا: جب | زُلْزِ لَتِ: ہلائی جائے | الْاَرْ ضُ: زمین | زِلْزَالَ: ہلانا | ھَا: اس کا
اردو ترجمہ:
جب ہلا ڈالے زمین کو اس کے بھونچال سے
آسان اردو تفسیر:
جب زمین اپنی سخت جنبش سے ہلائی جائے گی اور زمین اپنے بوجھ باہر نکال پھینکے گی (مراد بوجھ سے دفینے اور مردے ہیں اور اگرچہ بعض روایات سے پہلے بھی دفینوں کا باہر آجانا معلوم ہوتا ہے لیکن ممکن ہی کہ قیامت سے پہلے جو دفینے باہر آگئے تھے مرورایام سے پھر ان پر مٹی آگئی ہو اور مستور ہوگئے ہوں اور قیامت کے روز پھر نکلیں اور دفائن کے ظاہر ہوجانے کی شاید یہ حکمت ہو کہ ماں کی بہت محبت کرنے والی اپنی آنکھوں اموال کا بیکار ہونا دیکھ لیں) اور (اس حالت کو دیکھ کر کافر) آدمی کہے گا کہ اس کو کیا ہوا (کہ زمین اس طرح ہل رہی ہے اور سب دفینے باہر آرہے ہیں) اس روز زمین اپنی سب (اچھی بری) خبریں بیان کرنے لگے گی اس سبب سے کہ آپ کے رب کا اس کو یہی حکم ہوگا (ترمذی وغیرہ میں اس کی تفسیر میں حدیث مرفوع آئی ہے کہ جس شخص نے روئے زمین پر جیسا عمل کیا ہوگا اچھا یا برا زمین سب کہہ دے گی یہ اس کی شہادت ہوگی) اس روز لوگ مختلف جماعتیں ہو کر (موقف حساب سے) واپس ہوں گے (یعنی جو لوگ حساب محشر سے فارغ ہو کر لوٹیں گے تو کچھ جماعتیں جنتی کچھ دوزخی قرار پا کر جنت و دوزخ کی طرف چلی جاویں گی) تاکہ اپنے اعمال (کے ثمرات) کو دیکھ لیں، سو جو شخص (دنیا میں) ذرہ برابر نیکی کرے گا وہ اس کو دیکھ لیگا اور جو شخص ذرہ برابر بدی کرے گا وہ اس کو دیکھ لیگا (بشرطیکہ اس وقت تک وہ خیر و شر باقی رہی ہو، ورنہ اگر کفر کے سبب وہ چیز فنا ہوچکی ہو یا ایمان و توبہ کے ذریعہ بدی معاف ہوچکی ہو تو وہ اس میں داخل نہیں کیونکہ اب نہ وہ باطل شدہ خیر خیر ہے اور نہ وہ معاف کیا ہوا گناہ اور شر شر ہے اس لئے محشر میں وہ سامنے نہ آویں گی۔)
اذا زلزلت الارض زلزالھا۔ اس میں اختلا ہے کہ اس آیت میں جس زلزلہ کا ذکر ہے یہ وہ زلزلہ ہے جو نفخہ اولیٰ سے پہلے دنیا میں ہوگا جیسا کہ علامات قیامت میں اس زلزلہ کا ذکر آیا ہے یا اس زلزلہ سے مراد نفخہ ثانیہ کے بعد جب مردے زندہ کر زمین سے اٹھیں گے اس وقت کا زلزلہ ہے۔ روایات اور اقوال مفسرین کے مختلف ہیں اور اس میں کوئی بھی بعد نہیں کہ زلزلے متعدد ہوں ایک نفخہ اول سے پہلے، دوسرا نفخہ ثانیہ کے بعد مردوں کے زندہ ہونے کے وقت اور اس جگہ یہی دوسرا زلزلہ مراد ہو اور اس سورت میں جو آگے احوال قیامت حساب کتاب کا ذکر ہے وہ قرینہ اسی کا ہے کہ یہ زلزلہ دوسرا نفخہ ثانیہ کے بعد کا ہے۔ واللہ اعلم
آیت نمبر 2
وَاَخۡرَجَتِ الۡاَرۡضُ اَثۡقَالَهَا ۞
لفظی ترجمہ:
وَ: اور | اَخْرَجَتِ: نکال دے | الْاَرْضُ: زمین | اَثْقَالَ: بوجھ | ھَا: اپنے
اردو ترجمہ:
اور زمین اپنے اندر کے سارے بوجھ نکال کر باہر ڈال دے گی
آسان اردو تفسیر:
واخرجت الارض اثقالھا، رسول اللہ ﷺ نے اس زلزلہ کے متعلق ارشاد فرمایا کہ زمین اپنے جگر کے ٹکڑے سونے کی بڑی چٹانوں کی صورت میں اگل دے گی اس وقت ایک شخص جس نے مال کے لئے کسی کو قتل کیا تھا وہ دیکھ کر کہ گا کہ یہ وہ چیز ہے جس کے لئے میں نے اتنا بڑا جرم کیا تھا، جس شخص نے اپنے رشتہ داروں سے مال کی وجہ سے قطع تعلق کیا تھا وہ کہے گا کہ یہ ہے وہ چیز جس کے لئے میں نے یہ حرکت کی تھی۔ چور جس کا ہاتھ چوری کی سا میں کاٹا گیا تھا اس کو دیکھ کر کہے گا کہ اس کے لئے میں نے اپنا ہاتھ گنوایا تھا پھر کوئی بھی اس سونے کی طرف التفات نہ کریگا۔
آیت نمبر 3
وَقَالَ الۡاِنۡسَانُ مَا لَهَا ۞
لفظی ترجمہ:
وَ: اور | قَالَ: کہے | الْاِ نْسَانُ: انسان | مَا: کیا | لَ: واسطے | ھَا: اس کے
اردو ترجمہ:
اور انسان کہے گا کہ یہ اِس کو کیا ہو رہا ہے
English:
and man will cry out: “What is the matter with her?”
آیت نمبر 4
يَوۡمَئِذٍ تُحَدِّثُ اَخۡبَارَهَا ۞
لفظی ترجمہ:
یَـوْمَىِٕذٍ: اس دن | تُحَدِّثُ: بتائے گی وہ | اَخْبَارَ: خبریں | ھَا: اپنی
اردو ترجمہ:
اُس روز وہ اپنے (اوپر گزرے ہوئے) حالات بیان کرے گی
English:
On that Day it will relate all her news,
آیت نمبر 5
بِاَنَّ رَبَّكَ اَوۡحٰى لَهَا ۞
لفظی ترجمہ:
بِ: کہ | اَنَّ: بیشک | رَبَّ: رب نے | كَ: تیرے | اَوْحٰی: وحی کی | لَ: واسطے | ھَا: اس کے
اردو ترجمہ:
کیونکہ تیرے رب نے اُسے (ایساکرنے کا) حکم دیا ہوگا
English:
for your Lord will have commanded her (to do so).
آیت نمبر 6
يَوۡمَئِذٍ يَّصۡدُرُ النَّاسُ اَشۡتَاتًا ۙ لِّيُرَوۡا اَعۡمَالَهُمۡؕ ۞
لفظی ترجمہ:
یَـوْمَىِٕذٍ: اس دن | یَّصْدُرُ: پھریں گے | النَّاسُ: لوگ | اَشْتَاتًا: الگ الگ | لِّیُـرَوْا: کہ دکھائے جائیں | اَعْمَالَ: اعمال | ھُمْ: اپنے
اردو ترجمہ:
اُس روز لوگ متفرق حالت میں پلٹیں گے تاکہ اُن کے اعمال اُن کو دکھائے جائیں
English:
On that Day people will go forth in varying states so that they be shown their deeds.
آیت نمبر 7
فَمَنۡ يَّعۡمَلۡ مِثۡقَالَ ذَرَّةٍ خَيۡرًا يَّرَهٗ ۞
لفظی ترجمہ:
فَ: پھر | مَنْ: جو | یَّعْمَلْ: عمل کرے | مِثْقَالَ: برابر | ذَرَّۃٍ: ایک ذرہ | خَیْرًا: بھلائی | یَّـرَ: دیکھے گا | ہٗ: اسے
اردو ترجمہ:
پھر جس نے ذرہ برابر نیکی کی ہوگی وہ اس کو دیکھ لے گا
آسان اردو تفسیر:
فمن یعمل مثقال ذرة خیراً یرہ، آیت میں خیر سے مراد وہ خیر ہے جو شرعاً معتبر ہے، ینی جو ایمان کے ساتھ ہو بغیر ایمان کے اللہ کے نزدیک کوئی نیک عمل نیک نہیں، یعنی آخرت میں ایسے نیک عمل کا جو حالت کفر میں کیا ہے کوئی اعتبار نہیں ہوگا کہ دنیا میں اس کو اس کا بدلہ دے دیا جائے اسی لئے اس آیت سے اس پر استدلال کیا گیا ہے کہ جس شخص کے دل میں ایک ذرہ برابر ایمان ہوگا وہ بالاخر جہنم سے نکال لیا جاوے گا کیونکہ اس آیت کے وعدہ کے مطابق اس کو اپنی نیکی کا پھل بھی آخرت میں ملنا ضرور ہے اور کوئی بھی نیکی نہ ہو تو خود ایمان بہت بڑی نیکی ہے۔ اس لئے کوئی مومن کتنا ہی گناہگار ہو ہمیشہ جہنم میں نہ رہے گا البتہ کافر نے اگر دنیا میں کچھ نیک عمل بھی کئے تو شرط عمل یعنی ایمان کے نہ ہونے کی وجہ سے کالعدم ہیں اس لئے اخرت میں اس کی کوئی خیر خیر ہی نہیں۔
آیت نمبر 8
وَمَنۡ يَّعۡمَلۡ مِثۡقَالَ ذَرَّةٍ شَرًّا يَّرَهٗ ۞
لفظی ترجمہ:
وَ: اور | مَنْ: جو | یَّعْمَلْ: عمل کرے گا | مِثْقَالَ: برابر | ذَرَّۃٍ: ایک ذرہ | شَرًّا: برائی | یَّـرَ: دیکھے گا | ہٗ: اسے
اردو ترجمہ:
اور جس نے ذرہ برابر بدی کی ہوگی وہ اس کو دیکھ لے گا
آسان اردو تفسیر:
ومن یعمل مثقال ذرة سرایرہ مراد اس سے وہ شر ہے جس سے اپنی زندگی میں توبہ نہ کرلی ہو کیونکہ توبہ سے گناہوں کا معاف ہونا قرآن و سنت میں یقینی طور پر ثابت ہے۔ البتہ جس گناہ سے توبہ نہ کی ہے وہ چھوٹا ہو یا بڑا آخرت میں اس کا نتیجہ ضرور سامنے آئے گا۔ اسی لئے رسول اللہ ﷺ نے حضرت صدیقہ عائشہ کو مخاطب کر کے فرمایا کہ دیکھو ایسے گناہوں سے بچنے کا پورا اہتمام کرو جن کو چھوٹا یا حقیر سمجھا جاتا ہے کیونکہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے اس پر بھی مواخذہ ہونا ہے
حضرت عبداللہ بن مسعود نے فرمایا کہ یہ آیت قرآن کی سب سے زیادہ مسحتکم اور جامع آیت ہے اور حضرت انس کی ایک طویل حدیث میں ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے اس آیت کو الفاذة الجامعہ فرمایا ہے یعنی منفرد یکتا اور جامع
اور حضرت انس اور ابن عباس کی حدیث ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے سورة اذا زلزت کو نصف القرآن اور قل ہو اللہ احد کو ثلث القرآن اور قل یا ایھا الکفرون کو ربع القرآن فرمایا ہے
سورۃ الزلزلہ کو عربی، انگلش اور اردو ترجمہ کے ساتھ پڑھیں:
🔗
https://www.measmomin.com/surah-al-zalzalah-arabic-urdu-english-translation.html